یہ بات ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان کے شپنگ اور میری ٹائم کے ڈائریکٹر جنرل "بہروز آقایی" نے اتوار کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ چابہار بندرگاہ میں اس سامان کی آمد ایرانی فریق کے ساتھ چابہار میں ایک ہندوستانی کمپنی کے ذریعے کئے گئے سرمایہ کاری معاہدے سے متعلق وعدوں کے دائرہ کار میں ہے ، جس کی مالیت 85 ملین ڈالر ہے۔
آقایی نے کہا کہ بھارتی فریق طویل المدت معاہدے کی ذمہ داریوں پر مبنی اترائی اور لوڈنگ سامان کی فراہمی اور درآمد کا پابند ہے جسے (BOT) کی شکل میں کی گئی ہے اور درآمد شدہ سامان شہید بہشتی بندرگاہ ترقیاتی منصوبے کے پہلے مرحلے میں بندرگاہ کو لیس کرنے ، ان لوڈنگ خدمات اور جہازی سامان کی فراہمی کے لئے استعمال کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہید بہشتی کی بندرگاہ کی فراہمی اور اس عمل سے معاہدہ (بی او ٹی) کے فریم ورک کے اندر ہندوستانی عزم اور ملک کی بندرگاہوں کو لیس کرنے کے ایک نئے ماڈل کا آغاز کیا گیا ہے ، جو پہلی بار ملک کی بندرگاہوں میں 100 فیصد غیر ملکی سرمایہ کے ساتھ سرمایہ کاری کی گئی تھی۔
انہوں نے بیرونی ممالک میں سرمایہ کاری کی خواہش اور چابہار بندرگاہ میں گھریلو اور غیر ملکی سرمائے کے مالکان کو سرمایہ کاری کی دعوت دینے میں چابہار بندرگاہ کے ٹرانس علاقائی کردار کی اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک ملک کی سرمایہ کاری دوسرے ممالک کے لئے ترقیاتی منصوبوں میں حصہ لینے میں رکاوٹ نہیں ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
بھارت سے چابہار بندرگاہ میں 8۔5 ملین ڈالر مالیت کیساتھ پہلا بندرگاہ کا سامان پہنچ گيا
17 جنوری، 2021، 2:36 PM
News ID:
84188316
چابہار، ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران اور بھارت کے درمیان معاہدے کے تحت چابہار بندرگاہ کو بھارت سے 8.5 ملین ڈالر مالیت کے بندرگاہ کے سامان کی پہلی کھیپ موصول ہوئی ہے۔
متعلقہ خبریں
-
چابہار غیر ملکی آپریٹرز کو راغب کرنے والی پہلی ایرانی بندرگاہ ہے
چابہار، ارنا – ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان کی بندرگاہوں اور میری ٹائم نیوی گیشن کے جنرل ڈائریکٹر…
آپ کا تبصرہ